فرانزک ٹیموں نے 'شواہد' کے لیے عامر لیاقت کی رہائش گاہ کی تلاشی لی
ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ موت کی وجہ معلوم کرنا ضروری ہے۔ پڑوسی کا دعویٰ ہے کہ جس کمرے میں قانون ساز پایا گیا وہاں وینٹیلیشن نہیں ہے۔
کراچی:
جمعرات کو کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاستدان اور تفریحی شخص کے انتقال کے بعد فرانزک عملہ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) ایسٹ سمیت دیگر تفتیشی افسران شواہد اکٹھے کرنے عامر لیاقت حسین کے گھر پہنچے۔
ایس ایس پی ایسٹ رحیم شیرازی کے مطابق پولیس کو قانون ساز کی موت کی اطلاع دوپہر ایک بجے کے قریب ملی۔ انہوں نے بتایا کہ قانون ساز اپنے دو ملازمین کے ساتھ رہتے تھے جن میں سے ایک نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔
عامر لیاقت کراچی میں واقع اپنی رہائش گاہ پر بند کمرے میں بے ہوش پائے گئے جنہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ انتقال کر گئے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ شواہد اکٹھے کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو گھر بلایا گیا۔ "مختلف زاویوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہی چیزیں واضح ہو جائیں گی۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ عامر لیاقت کی فیملی کا کوئی فرد ان کے گھر پر موجود نہیں تھا۔
'کمرے میں وینٹیلیشن نہیں'
پس منظر
وہ اپنے پورے کیریئر میں رمضان شوز کی میزبانی کرتے رہے۔
عامر گزشتہ چند سالوں کے دوران ایک متنازع شخصیت بھی تھے۔ ان کی متعدد شادیاں، ان کے سیاسی بیانات اور حال ہی میں ان کی لیک ہونے والی ویڈیوز نے تنازعہ کھڑا کر دیا۔ ان کی نجی ویڈیوز کے لیک ہونے کے بعد، انہوں نے کہا کہ ان کے پاس "اس ناکامی کے بعد ملک چھوڑنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا"۔